اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے جاپان کے وزیر خارجہ سے ٹیلی فون پر گفتگو کی، جس میں ایران کے ایٹمی پروگرام سے متعلق تازہ پیش رفت، امریکا اور تین یورپی ممالک کے اقدامات و مؤقف پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
گفتگو کے آغاز میں سید عباس عراقچی نے جاپانی وزیر خارجہ موتهگی کو دوبارہ اس منصب پر فائز ہونے پر مبارک باد دی اور امید ظاہر کی کہ ان کے سابقہ تجربے اور دونوں ممالک کے درمیان قائم مثبت تعلقات کے پیش نظر نئے دور میں بھی ایران اور جاپان کے درمیان قریبی، تخلیقی اور مؤثر تعاون جاری رہے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے ایٹمی مسئلے پر حالیہ صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے زور دیا کہ ایران نے ہمیشہ سفارت کاری کی حمایت کی ہے، تاہم موجودہ حالات میں ’’یہ امریکا ہی ہے جسے ایران کا اعتماد بحال کرکے دوبارہ سفارتی عمل کی طرف لوٹنا ہوگا۔‘‘
اس موقع پر جاپانی وزیر خارجہ نے مغربی ایشیا میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے ٹوکیو کے تعمیری کردار پر زور دیا اور علاقائی و بین الاقوامی مسائل کے سیاسی حل کے لیے اقدامات کی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جاپان مسائل کے حل کے لیے سیاسی طریقۂ کار کو ہی مؤثر راستہ سمجھتا ہے۔
ٹیلی فونک رابطے کے دوران دونوں وزرا نے ایران اور جاپان کے درمیان دوطرفہ تعاون، قونصلر امور اور انسانی ہمدردی سے متعلق موضوعات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور روایتی و دوستانہ تعلقات کے فروغ کے لیے باقاعدہ مشاورت اور رابطوں کے تسلسل پر اتفاق کیا۔
آپ کا تبصرہ